مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے ایک اور متنازع قانون کی منظوری دی ہے جس کی رو سے اردن سے متصل پر فضاء اور تاریخی مقام وادی اردن کو صہیونی ریاست میں ضم کردیا جائےگا۔ غور الاردن کے نام سے مشہور پر فضاء اور تاریخی مقام وادی اردن وہ مقام ہے جو کئی تاریخی اور تہذیبی حوالوں سے منفرد اور ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسرائیل کی حکمراں جماعت لیکوڈ اور اس کی اتحادی جیوش ہوم کے وزراء نے حال ہی میں ایک مسودہ قانون کی منظوری دی، جس کے تحت مقبوضہ وادی اردن کو مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس کی طرح اپنے انتظامی کنٹرول میں لانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ دوسری جانب عرب لیگ اور فلسطینی انتظامیہ نے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کردیا ہے، فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ مذاکرات کار ڈاکٹر صائب عریقات نے اپنے ایک بیان میں اس اقدام کوامن مساعی پر حملہ قرار دیا ہے۔
مہر نیوز/31 دسمبر /2013ء: اسرائیلی کابینہ نے ایک اور متنازع قانون کی منظوری دی ہے جس کی رو سے اردن سے متصل پر فضاء اور تاریخی مقام وادی اردن کو صہیونی ریاست میں ضم کردیا جائےگا۔
News ID 1831863
آپ کا تبصرہ